ماں کی عظمت کا ثبوت اس سے زیادہ کیا ہوسکتا ہے کہ رب نے اپنے نام کے ذکر کے ساتھ والدین کی خدمت کا حکم دیا ہے۔
جس دل میں ماں کی محبت آباد ہوتی ہے ،وہ اولاد اس کی خدمت میں دل کا سکون پاتی ہے، اس کی قدر کرتی ہے، اس کی عزت و احترام کرتی ہے اوراللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کو اپنے لیے بہت بڑا اعزاز سمجھتی ہے۔
اس کے لیے اس کو کسی مصنوعی سلیبریشن کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ جسے آج ہم نے ’مدر ڈے ‘تک محدود کر رکھا ہے۔ماں کی محبت، خلوص اور شفقت کو بھول کر سال میں صرف ایک دن اس کے نام کردیں، یہ کون سا کمال اور کہاں کا انصاف ہے؟بلکہ ہماری پوری زندگی، پوری زندگی کا ہر ہر سال اور ہر سال کا پورا پورا مہینہ اور مہینہ کا ہر ہر دن اور دن کا ہر ہر لمحہ ماں کے نام ہونا چاہیے۔
کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے؎
اس لیے چل نہ سکا کوئی بھی خنجر مجھ پر میری شہ رگ پہ میری ماں کی دعا لکھی تھی |