Back to: الف سے شروع ہونے والی نعتیں
اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی جیسے میرے سرکار ہیں ایسا نہیں کوئی |
تم سا تو حسیں آنکھ نے دیکھا نہیں کوئی یہ شان لطافت ہے کہ سایہ نہیں کوئی |
اے ظرف نظر دیکھ مگر دیکھ ادب سے سرکار کا جلوہ ہے تماشہ نہیں کوئی |
کہتی ہے یہی طور سے اب تک شب۔ معراج دیدار کی طاقت ہو تو پردہ نہیں کوئی |
ہوتا ہے جہاں ذکر محمد کے کرم کا اس بزم میں محروم تمنا نہیں کوئی |
اعزاز یہ حاصل ہے تو حاصل ہے زمیں کو افلاک پہ تو گنبد خضرا نہیں کوئی |
سرکار کی رحمت نے مگر خوب نوازا یہ سچ ہے کہ خالد سا نکما نہیں کوئی |
اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی جیسے میرے سرکار ہیں ایسا نہیں کوئی |