اردو گرامر میں الف، و، ی اور ہ کی علامتیں

الف ممدوہ:

جس الف کو کھینچ کر پڑھا جائے اور اس پر علامت مد”ۤ” موجود ہو۔ آج، آرام، آب، آپ، آہستہ۔ وغیرہ

الف مقصورہ:

وہ الف جو کھینچ کر نہ پڑھی جائے۔ اب، ادب، اردو، انسان۔ وغیرہ

واؤ معروف:

وہ ”و“ جسے خوب کھل کر پڑھا جائے۔ جیسے دُور، حضور، نور، قصور۔ وغیرہ

واؤ مجہول:

وہ ”و“ جسے خوب کھل کر نہ پڑھا جائے۔ زور، چور، مور، شور ۔وغیرہ

واؤ معدولہ:

وہ ”و“جو لکھی جائے پر پڑھنے میں نہ آئے۔ خوش، خود، خواہش، خواب۔ وغیرہ

ہائے مختفی:

وہ "ہ” جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسے رستہ، مستانہ، پیالہ، خستہ، فرشتہ۔ وغیرہ

ہائے ملفوظی:

وہ "ہ” جو کھل کر پڑھی جائے۔ جیسے گواہ، راہ، بیاہ، گناہ۔ وغیرہ

یائے معروف:

وہ "ی” جو کھل کر پڑھی جائے۔ جیسے عزیز، شریف، مریض، امیر، شریک۔ وغیرہ

یائے مجہول:

وہ "ی” جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسے فریب، سیب، دیر، بھید، نیک۔ وغیرہ