Back to: الف سے شروع ہونے والی نعتیں
الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں سراپا فقر ہوں عجزوندامت ساتھ لایاہوں |
بھکاری وہ کہ جس کے پاس جھولی ہے نہ پیالہ ہے بھکاری وہ جسے حرص و ہوس نے مارڈالاہے |
متاع دین و دانش نفس کے ہاتھوں سے لٹوا کر سکونِ قلب کی دولت ہوس کی بھینٹ چڑھوا کر |
لٹا کر ساری پونجی غفلت و نسیاں کی دلدل میں سہارا لینے آیا ہوں ترے کعبے کے آنچل میں |
گناہوں کی لپٹ سے کائناتِ قلب افسردہ ارادے مضمحل،ہمت شکستہ،حوصلے مردہ |
کہاں سے لاؤں طاقت دل کی سچی ترجمانی کی کہ کس جھنجھال میں گزری ہیں گھڑیاں زندگانی کی |
خلاصہ یہ کہ بس جل بُھن کے اپنی روسیاہی سے سراپا فقر بن کر اپنی حالت کی تباہی سے |
ترے دربار میں لایا ہوں اب اپنی زبوں حالی تری چوکھٹ کے لائق ہر عمل سے ہاتھ ہیں خالی |
یہ تیرا گھر ہے تیرے مہر کا دربار ہے مولا سراپا نور ہے اک مَہبطِ انوار ہے مولا |
تری چوکھٹ کے جو آداب ہیں میں ان سے خالی ہوں نہیں جس کو سلیقہ مانگنے کا وہ سوالی ہوں |
زباں غرقِ ندامت دل کی ناقص ترجمانی پر خدایا رحم میرے اس زبانِ بے زبانی پر |
یہ آنکھیں خشک ہیں یارب انہیں رونا نہیں آتا سلگتے داغ ہیں دل میں جنہیں دھونا نہیں آتا |
الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں سراپا فقر ہوں عجزوندامت ساتھ لایاہوں |