Back to: ب سے شروع ہونے والی نعتیں
بے مثل ہے کونین میں سرکار کا چہرہ آئینہِ حق ہے شہہِ ابرار کا چہرہ |
دیکھیں تو دعا مانگیں یہی یوسفِ کنعاں تکتا رہوں خالق ! ترے شہکار کا چہرہ |
خورشیدِ حلیمہ! تری مشتاق ہیں آنکھیں بھاتا نہیں اب ماہِ ضیا بار کا چہرہ |
اے خُلد کروں گا ترا دیدار بھی لیکن اِس دم ہے نظر میں ترے مختار کاچہرہ |
والشمس کی یہ دادِ قسم کہتی ہے مڑ کر بے داغ رہا شاہ کے کردار کا چہرہ |
جلوؤں سے ہو معمور کیوں نہ دل کا مدینہ آنکھوں میں ہے اُس مطلعِ انوار کا چہرہ |
دورانِ شفاعت وہ سکوں بخش دِلا سے بے فکرِ ندامت ہے گنہگار کا چہرہ |
کِھلتا ہی گیا پھول کی صورت دمِ آخر اُترا نہیں دیکھا ترے بیمار کا چہرہ |
پوچھا جو یہ سائل نے کہ کیا چیز ہے اَحسن صدیق نے برجستہ کہا “یار کا چہرہ” |
جھپکے جو نصیر آنکھ دمِ نزع تو یا رب! پُتلی میں پھرے احمدِ مختار کا چہرہ |