Back to: ح سے شروع ہونے والی نعتیں
حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے سلام کیلئے حاضر غلام ہو جائے |
میں صرف دیکھ لوں اک بار صبح طیبہ کو بلا سے پھر مری دنیا میں شام ہو جائے |
تجلیات سے بھر لوں میں کاسئہ دل و جاں کبھی جو ان کی گلی میں قیام ہو جائے |
حضور آپ جو سن لیں تو بات بن جائے حضور آپ جو کہہ دیں تو کام ہو جائے |
حضور آپ جو چاہیں تو کچھ نہیں مشکل سمٹ کے فاصلہ یہ چند گام ہو جائے |
ملے مجھے بھی زبان ِ بو صیری و جامی مرا کلام بھی مقبول عام ہو جائے |
مزہ تو جب ہے فرشتے یہ قبر میں کہہ دیں صبیح! مدحت خیر الانام ہو جائے |