Back to: د سے شروع ہونے والی نعتیں
دل میں ہو یاد تیری گوشہ تنہائی ہو پھر تو خلوت میں عجب انجمن آرائی ہو |
آج جو عیب کسی پر نہیں کھلنے دیتے کب وہ چاہیں گے میری حشر میں رسوائی ہو |
آستانہ پہ ترے سر ہو اجل آئی ہو اور اے جان جہاں تو بھی تماشائی ہو |
اک جھلک دیکھنے کی تاب نہیں عالم کو وہ اگر جلوہ کریں کون تماشائی ہو |
کبھی ایسا نہ ہوا اُن کے کرم کے صدقے ہاتھ کے پھیلنے سے پہلے نہ بھیک آئی ہو |
یہی منظور تھا قدرت کو کہ سایہ نا بنے ایسے یکتا کے لئے ایسی ہی یکتائی ہو |
اس کی قسمت پہ فدا تخت شہی کی راحت خاک طیبہ پہ جسے چین کی نیند آئی ہو |
بند جب خواب اجل سے ہوں حسن کی آنکھیں اس کی نظروں میں تیرا جلوہ زیبائی ہو |