Back to: ز سے شروع ہونے والی نعتیں
زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے چنین و چناں تمہارے لئے ، بنے دو جہاں تمہارے لیے |
دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لیے ہم آئے یہاں تمہارے لئے اٹھیں بھی وہاں تمہارے لیے |
فرشتے خِدَم رسولِ حشم تمامِ اُمم غلامِ کرم وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لیے |
کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول و نبی عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارےلیے |
اصالتِ کُل امامتِ کُل سیادتِ کُل امارتِ کُل حکومتِ کُل ولایتِ کُل خدا کے یہاں تمہارے لیے |
تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لیے |
وہ کنزِ نہاں یہ نور فشاں وہ کن سے عیاں یہ بزم فکاں یہ ہر تن و جاں یہ باغِ جناں یہ سارا سماں تمہارے لیے |
ظہورِ نہاں قیامِ جہاں رکوعِ مہاں سجودِ شہاں نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس لئے ہاں تمہارے لیے |
یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکمِ رواں تمہارے لیے |
یہ فیض دیے وہ جود کیے کہ نام لیے زمانہ جیے جہاں نے لئے تمہارے دیے یہ اکرمیاں تمہارے لیے |
سحابِ کرم روانہ کیے کہ آبِ نِعَم زمانہ پیے جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سیے یہ سترِ بداں تمہارے لیے |
ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لیے |
وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لیے |
سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لیے |
ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لیے |
عطائے ارب جلائے کرب فیوضِ عجب بغیر طلب یہ رحمتِ رب ہے کس کے سبب بَرَبِّ جہاں تمہارے لیے |
جناں میں چمن ، چمن میں سمن، سمن میں پھبن ، پھبن میں دلہن سزائے محن پہ ایسے مِنن یہ امن و اماں تمہارے لیے |
کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لیے |
خلیل و نجی ، مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لیے |
یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لیے |
بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لیے |
یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لیے |
فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لیے |
اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لیے |
صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لیے |