Back to: س سے شروع ہونے والی نعتیں
سر محشر شفاعت کے طلب گاروں میں ہم بھی ہیں ہمیں بھی دیکھیئے آقا ، خطا کاروں میں ہم بھی ہیں |
ہمارے سامنے مسند نشینوں کی حقیقت کیا غلامان نبی کے کفش برداروں میں ہم بھی ہیں |
کبھی دنیا کے ہر بازار کو ہم نے خریدا تھا بکاؤ مال اب دنیا کے بازاروں میں ہم بھی ہیں |
کرم اے رحمت کونین ان کو پھول بنوا دے گرفتار آتش دنیا کے انگاروں میں ہم بھی ہیں |
اچٹتی سی نظر ہم پہ بھی ہو جائے شہہ والا تمہارے لطف بے حد کے سزاواروں میں ہم بھی ہیں |
سراسر پھول ہیں باغ محمد میں ہر اک جانب صبا یہ سوچ کر خوش ہے یہاں خاروں میں ہم بھی ہیں |