Sign Up

Sign In

Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

You must login to ask question.

ہماری ویب سائٹ پر آپ کا خیر مقدم ہے۔

Ask A Question

سَیِّدِیْ اَنْتَ حَبِیْبِیْ

مدعا زیست کا میں نے پایا
رحمتِ حق نے کیا پھر سایا
میرے آقا نے کرم فرمایا
پھر مدینے کا بلاوا آیا
پہلے کچھ اشک بہالوں تو چلوں
اِک نئی نعت سنالوں تو چلوں
سَیِّدِیْ اَنْتَ حَبِیْبِیْ
چاند تارے بھی مجھے دیکھیں گے
ماہ پارے بھی مجھے دیکھیں گے
خود نظارے بھی مجھے دیکھیں گے
غم کے مارے بھی مجھے دیکھیں گے
میں نظر سب سے بچولوں تو چلوں
اِک نئی نعت سنالوں تو چلوں
سَیِّدِیْ اَنْتَ حَبِیْبِیْ
شکر میں سر کو جھکانے کے لیے
داغ حسرت کے مٹانے کے لیے
بختِ خوابیدہ جگانے کے لیے
اُن کے دربار میں جانے کے لیے
اپنی اوقات بنالوں تو چلوں
اِک نئی نعت سنالوں تو چلوں
سَیِّدِیْ اَنْتَ حَبِیْبِیْ
سامنے ہو جو درِ لطف و کرم
یوں کروں عرض کہ یا شاہِ اُمم
آگیا آپ کا محتاج کرم
اِس گناہ گار کا رکھیے گا بھرم
شوق کو عرض بنالوں تو چلوں
اِک نئی نعت سنالوں سے تو چلوں
سَیِّدِیْ اَنْتَ حَبِیْبِیْ
اُن کی مدحت میں ہے جینا میرا
کیسے ڈوبے گا سفینہ میرا
دیکھ لو چیر کے سینہ میرا
دل ہے یا شہرِ مدینہ میرا
دل ادیب دکھالوں تو چلوں
اِک نئی نعت سنالوں تو چلوں
سَیِّدِیْ اَنْتَ حَبِیْبِیْ