Back to: ف سے شروع ہونے والی نعتیں
فلک پہ دیکھا زمیں پہ دیکھا عجیب تیرا مقام دیکھا خلد کے غنچوں پہ عرشِ حق پہ سبھی جگہ تیرا نام دیکھا |
تو کیا ہے اور کیا نہیں ہے شاہا تیری حقیقت خدا ہی جانے دہن بھی تیرا زباں بھی تیری کلام رب کا کلام دیکھا |
خدائے بر تر کو تیری مدحت قسم خدا کی ہے اتنی پیاری کہ جس نے تجھ پہ درود بھیجا خدا کا اس پہ انعام دیکھا |
ہاں اسمِ احمد کو جس کسی نے پیار سے بے خودی میں چوما تو آنکھ والوں نے نارِ دوزخ کو اس بشر پہ حرام دیکھا |
معراج کی شب جو انبیاء سب صفوں میں تھے انتظار کرتے تو چشمِ اقصیٰ نے میرے آقا کو انبیاء کا امام دیکھا |