Back to: م سے شروع ہونے والی نعتیں
معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ کچھ راز و نیاز کی باتیں تھیں اِک کہتا رہا اک سنتا رہا |
کیا خوب سجائی تھی محفل اَحد نے احمد کی خاطر تاروں سے مزین فلک ہوا اور حور و ملک کا پہرہ لگا |
اک منظر ارض نے بھی دیکھا کعبہ سے لے کر تا اقصیٰ لولاک کے مالک صلِ علیٰ نبیوں نے کہا یہ سر کو جھکا |
ہر عالم کی مخلوقِ خدا کھڑی راہ میں تھی آنکھوں کو بچھا ہر جانب ایک ہی چرچا تھا ہے آمدِ شاہِ ہر دوسرا |
روشن تھیں کہکشائیں بھی ستھری ستھری تھیں راہیں بھی مہکی تھیں سب فضائیں بھی محبوبِ خدا کا کھا صدقہ |
اللہ نے دے کر ہر اک شے پوچھا کیا لائے ہو میرے لئے آقا نے میرے سبحان اللہ تب عجز کا تحفہ پیش کیا |