Back to: م سے شروع ہونے والی نعتیں
پھر کرم ہو گیا میں مدینے چلا جھومتا جھومتا میں مدینے چلا |
ساقیا مے پلا میں مدینے چلا مست و بے خود بنامیں مدینے چلا |
کیف سا چھا گیا میں مدینے چلا جھومتاجھومتا میں مدینے چلا |
اشک تھمتے نہیں پاؤں جمتے نہیں لڑکھڑاتا ہوا میں مدینے چلا |
میرے آقا کا در ہو گا پیش نظر چاہیے اور کیا میں مدینے چلا |
کیا بتاؤں ملی دل کو کیسی خوشی جب یہ مژدہ سنا میں مدینے چلا |
پھر اجازت ملی جب خبر یہ سنی دل میرا جھوم اٹھا میں مدینے چلا |
مسکرانے لگی دل کی ہر ہر کلی غنچہ دل کھلا میں مدینے چلا |
اے شجر اے ہجر تم بھی شمس و قمر دیکھو دیکھو ذرا میں مدینے چلا |
دیکھیں تارے مجھے یہ نظارے مجھے تم بھی دیکھو ذرا میں مدینے چلا |
روح مضطر ٹہر تو نکلنا ادھر اتنی جلدی بھی کیا میں مدینے چلا |
نور حق کے حضور اپنے سارے قصور بخشوانے چلا میں مدینے چلا |
میرے صدیقؓ عمرؓ ہو سلام آپ پر اور رحمت سدامیں مدینے چلا |
وہ احد کی زمیں جس کے اندر مکیں میرے حمزہؓ پیا میں مدینے چلا |
وہ بقی کی زمیں جس کے اندر مکیں میرے مدنی پیا میں مدینے چلا |
سبز گنبد کا نور زنگ کر دے گا دور پائے گا دل جلا میں مدینے چلا |
گنبد سبز پر جب پڑے گی نظر کیا سرور آئے گا میں مدینے چلا |
انکے مینار پر جب پڑے گی نظر کیا سرور آئے گا میں مدینے چلا |
منبر نور پر جب اٹھے گی نظر کیا سرور آئے گا میں مدینے چلا |
ہاتھ اٹھتے رہے مجھ کو دیتے رہے وہ طلب سے سوا میں مدینے چلا |
کیف سا چھا گیا میں مدینے چلا جھومتا جھومتا میں مدینے چلا |
میرے گندے قدم اور ان کا حرم لاج رکھنا خدا میں مدینے چلا |
کیف و مستی عطا مجھ کو کر دے خدا مانگتا یہ دعا میں مدینے چلا |
درد الفت ملے ذوق بڑھنے لگے جب چلے قافلہ میں مدینے چلا |
ان کا غم چشم تر اور سوز جگر اب تو دے دے خدا میں مدینے چلا |
کیا کرے گا ادھر باندھ رخت سفر چل عبیدؔ رضا میں مدینے چلا |