Sign Up

Sign In

Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

You must login to ask question.

ہماری ویب سائٹ پر آپ کا خیر مقدم ہے۔

Ask A Question

پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے ​

پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے ​
آپ روتے جائیں گے ہم کو ہنساتے جائیں گے​
دل نکل جانے کی جا ہے آہ کن آنکھوں سے وہ ​
ہم سے پیاسوں کے لئے دریا بہاتے جائیں گے​
کشتگانِ گرمیِ محشر کو وہ جانِ مسیح​
آج دامن کی ہو ادے کر جِلاتے جائیں گے​
ہاں چلو حسرت زدوں سنتے ہیں وہ دن آج ہے ​
تھی خبر جس کی کہ وہ جلوہ دکھاتے جائیں گے​
کچھ خبر بھی ہے فقیرو آج وہ دن ہے کہ وہ ​
نعمتِ خلد اپنے صدقے میں لٹاتے جائیں گے​
خاک افتادو بس اُن کے آنے ہی کی دیر ہے​
خود وہ گر کر سجدہ میں تم کو اٹھاتے جائیں گے​
وسعتیں دی ہیں خدا نے دامنِ محبوب کو ​
جرم کھلتے جائیں گے اور وہ چھپاتے جائیں گے​
لو وہ آئے مسکراتے ہم اسیروں کی طرف​
خرمنِ عصیاں پہ اب بجلی گراتے جائیں گے​
آنکھ کھولو غمزدودیکھو وہ گریاں آئے ہیں ​
لوحِ دل سے نقشِ غم کو اب مٹاتے جائیں گے​
سوختہ جانوں پہ وہ پُر جوشِ رحمت آئے ہیں ​
آبِ کوثر سے لگی دل کی بجھاتے جائیں گے​
پائے کوباں پل سے گزریں گے تری آواز ہر ​
رَبِّ سَلِّم کی صدا پر وجد لاتے جائیں گے​
سرورِ دیں لیجئے اپنے ناتوانوں کی خبر​
نفس و شیطاں سیّدا کب تک دباتے جائیں گے​
حشر تک ڈالیں گے ہم پیدائشِ مولیٰ کی دھوم​
مثلِ فارس نجد کے قلعے گراتے جائیں گے​
خاک ہو جائیں عدو جل کر مگر ہم تو رضا
دَم میں جب تک دَم ہے ذکر اُن کا سناتے جائیں گے​