Back to: ی سے شروع ہونے والی نعتیں
یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا نظر ان کی پڑی تو ہم ہوئے پل بھر میں کیا سے کیا |
مرے دل کی وہ دھڑکنیں دمِ فریاد سنتے ہیں متوجہِ جو ہیں ، وہ ہیں ، مجھے بادِ صبا سے کیا |
نظر ان کی جو ہو گئی اثر آیا دعا میں بھی مرے دل کی تڑپ ہی کیا ، مرے دل کی صدا سے کیا |
جسے اس کا یقیں ہے کے وہی بخشوائیں گے کوئی خطرہ، کوئی جھجک اُسے روزِ جزا سے کیا |
رہِ طیبہ میں بے خودی کے مناظر ہیں دیدنی کبھی نقشے ہیں کچھ سے کچھ ، کبھی جلوے ہیں کیا سے کیا |
اثر انداز اس پہ بھی مرے آقا کا رنگ ہے کہیں آنکھیں ملائے گا کوئی ان کے گدا سے کیا |
اجل آتی ہے روبرو ، تو دبے پاؤں ، با وضو جو محمد پہ مر مٹا ، اسے ڈرنا قضا سے کیا |
دمِ مدحت خشوغِ دل اس سے ضروری ہے ہے استماع نہ مخاطب جو ہو کوئی کروں باتیں ہوا سے کیا |
جسے آدابِ گلشنِ نبوی کی خبر نہیں وہ بھلا لے کے جائے گا چمنِ مصطفی سے کیا |
جسے خیرات بے طلب ملے بابِ رسول سے اُسے دارین میں نصیرؔ غرض ماسوا سے کیا |