Back to: Urdu Zaban o Qawaid Notes
ترکیب کے لحاظ سے جملے کی دو اقسام ہیں
1۔ مفرد جملے 2۔ مرکب جملے
1۔ مفرَد جملہ:
ایسا جملہ جس میں صرف ایک فعل پایا جائے۔ ایسے جملے میں صرف ایک مُسند اور ایک مُسند الیہ ہوتا ہے۔جیسے :اسلم نے پانی پیا۔ سلمہ اسکول جاتی ہے۔ تم کب آئے؟
2۔ مرکب جملہ:
جب دو یا دو سے زائد جملے مل کر ایک (مفردجملےکا)مفہوم ادا کرتے ہیں، تو اسے مرکب جملہ کہتے ہیں، اس میں ایک سے زیادہ فعل پائے جا سکتے ہیں۔ جیسے : مجھے اطلاع ملتی تو میں ضرور آتا۔ تم محنت کرو گے تو کامیاب ہو گے۔
مرکب جملے کی اقسام
مرکب جملے کی 2 اقسام درج ذیل ہیں۔
1۔ مرکب مطلق:
ایسا مرکب جملہ جس میں ہر مفرد جملہ جدا گانہ برابر کی حیثیت رکھتا ہے اور دوسرے جملے کا محتاج نہیں ہوتا۔ جیسے؛ علی آیا اور اسد چلا گیا۔
2۔ مرکب مُلتف:
ایسے جملے جس میں ایک جملہ مرکزی/اصلی ہوتا ہے باقی جملے اس کےتابع ہوتے ہیں۔ جملے کا پورا مطلب کسی ایک جملے سے پورا سمجھ نہیں آتا ہے۔ جیسے؛ جو قلم گم ہو گیا تھا ، وہ مل گیا ہے۔ اس جملے میں” قلم مل گیا ہے ” اصل جملہ ہے اور ” جو گم ہو گیا تھا” اس کا تابع جملہ۔
کلام تام:
الفاظ کا ایسا مجموعہ ہے جسے پڑھ /سن کر پورا مطلب سمجھ آ جائے۔ اسے جملہ یا مرکب تام بھی کہتے ہیں۔ جیسے وہ سبق یاد کرتا ہے۔ ہم روز کھانا کھاتے ہیں۔ پرندے چہچہاتے ہیں۔ سپاہی پہرہ دیتا ہے۔
کوئی بھی جملہ (مرکب تام) دو اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے ان اجزاء کے تعلق کو ”اسناد“ کہتے ہیں۔ جملے کے دو اجزاء یہ ہیں۔
1۔مُسند:
جملے میں جس شخص یا اسم کی بابت جو کچھ کہا جائے اسے "مسند“ کہتے ہیں۔ جیسے اسلم پڑھتا ہے۔ علی بیمار ہے۔ ان جملوں میں ”پڑھتا ہے“ اور ”بیمار ہے“ مسند ہیں۔
2۔مُسند الیہ:
جملے میں جس شخص یا اسم کی بابت کچھ کہنا ”مُسند الیہ “ کہلاتا ہے۔ جیسے اسلم پڑھتا ہے۔ علی بیمار ہے۔ ان جملوں میں”اسلم“اور”علی“ مسند الیہ ہیں۔
جملے کی اقسام
جملے کی اقسام درج ذیل ہیں۔
- 1۔ جملہ انشائیہ
- 2۔ جملہ خبریہ
- 3۔ جملہ اسمیہ
- 4۔ جملہ فعلیہ
1۔ جملہ انشائیہ:
جس جملے میں کوئی امر، نہی ، ندا، استفہام، شرط، تعجب، انبساط ، افسوس یا مخالفت پائی جائے ۔ جیسے کتاب نکالو! علی کہاں ہے؟ کاش و ہ جیت جاتا! خبردار ۔ ایسے مت کرو!
2۔ جملہ خبریہ:
جس جملے میں کسی بات کی خبر دی جائے اور بولنے والے کو سچا یا جھوٹا کہہ سکیں۔ جیسے ؛اس نے سبق پڑھا۔ سلمیٰ اسکول جاتی ہے۔
3۔جملہ اسمیّہ:
جس جملے میں مسند اور مسند الیہ دونوں اسم ہوں اور فعل ناقص موجود ہو ، اسے جملہ اسمیّہ کہتے ہیں۔ جیسے علی بیمار ہے۔ وہ ایک وکیل ہے۔ جملہ اسمیہ کے مسند الیہ کو ”مبتداء“ اور مُسند کو ”خبر“ کہتے ہیں۔ جملہ اسمیہ کا مسند الیہ ہمیشہ اسم ہوتا ہے۔
جملہ اسمیہ کے اجزاء:
- جملہ اسمیہ کے 5 بنیادی اجزاء ہیں
- 1۔ مبتداء جملہ اسمیہ کا مسند الیہ(اسم) مبتداء کہلاتا ہے۔
- 2۔ متعلق مبتداء اسم سے متعلق جو الفاظ استعمال ہوں وہ متعلق مبتداء کہلاتے ہیں۔
- 3۔ خبر جملہ اسمیہ کے مُسند کو خبر کہتے ہیں۔
- 4۔ فعل ناقص وہ الفاظ فعل جو جملے کو مکمل کرتے ہیں ۔جیسے؛ اسلم کئی دن سےبیمار ہے۔ اس جملے میں اسلم مبتداء، بیمارخبر ، ہے فعل ناقص اور "کئی دن سے” متعلق خبرہے۔
- 5۔ متعلقِ خبر: اگر جملے میں جار اور مجرور آئے تو وہ مل کر ”متعلقِ خبر“ کہلاتا ہے۔
4۔ جملہ فعلیہ:
جس جملے میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا پایا جائے ۔ اس جملے میں مُسند الیہ تو اسم ہو مگر مُسند فعل ہو، وہ جملہ فعلیہ کہلاتا ہے۔ اس جملے میں فاعل، مفعول اور فعل لازم یا متعدی م موجود ہوتے ہیں۔ جیسے اسلم پڑھتا ہے۔ وہ کھانا کھاتا ہے۔ ان جملوں کے مسند الیہ کو ”فاعل“ اور مسند کو ”فعل“ کہا جاتا ہے۔ باقی اجزا متعلق (فعل ، فاعل اور مفعول )کہلاتے ہیں۔
جملہ فعلیہ کے اجزاء:
- جملہ فعلیہ کے 6 اجزاء درج ذیل ہیں۔
- 1۔ فاعل
- 2۔ متعلق فاعل
- 3۔ مفعول
- 4۔ متعلق مفعول
- 5۔ فعل
- 6۔ متعلق فعل
اگر جملہ فعلیہ میں جار و مجرور آئے تو یہ مل کر "متعلقِ فعل “ کہلاتا ہے۔ اس جملے میں فعل عموماً فعل تام ہوتا ہے،۔ جیسے علی نے قلم سے خط لکھا۔ اگر فعل لازم ہو تو مفعول کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جیسے وہ مسکرایا۔ وہ دوڑتا ہے۔